پریس ریلیز
پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ غیر آئینی ہے، لہذا اِسے فی الفور واپس لیا جائے
لاہور، 15 جولائی 2024۔ ایچ آر سی پی کو پی ٹی آئی پر پابندی کے فیصلے پر شدید تشویش ہے۔ نہ صرف یہ اقدام آئین کے آرٹیکل 17 کے تحت اراکینِ جماعت کے انجمن سازی کے حق کی کھلی خلاف ورزی ہے، بلکہ جمہوری اقدارکے لیے بھی بہت بڑا دھچکہ ہے، خاص طور پر اس تناظر میں کہ عدالتِ عظمیٰ نے حال ہی میں اپنے متفقہ فیصلے میں پی ٹی آئی کو ایک سیاسی جماعت قرار دیا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ اقدام سیاسی بوکھلاہٹ کا نتیجہ معلوم ہو رہا ہے کیونکہ یہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیاہے جب عدالتِ عظمیٰ نے پی ٹی آئی کو عورتوں اور اقلیتوں کی نشستوں کا حق دار ٹھہرا کر اِسے قومی اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت بنادیا ہے۔
ایچ آر سی پی کا مطالبہ ہے کہ یہ غیر آئینی فیصلہ فوری طور پر واپس لیا جائے۔ اگر اس پر عملدرآمد کیا گیا تو اس سے مذید سیاسی انتشار، محاذ آرائی اور تشدد کے علاوہ کچھ نہیں ملے گا۔
کوئی بھی حکومت چیزوں کو صرف اپنے نقطہ نظر سے نہیں دیکھ سکتی اور نہ ہی سیاسی جماعتوں پر پابندی لگانے اور انہیں ملک دشمن قرار دینے کے نتائج کو آسانی سے فراموش کر سکتی ہے۔ ورنہ، اِس طرح کے اقدامات سے وہ خود کو ہی نقصان پہنچائے گی۔
ایچ آر سی پی حکومت کو یہ بھی یاد دلانا چاہتا ہے کہ اسے گھمبیر مسائل میں گِھرے شہریوں کی مدد کو ترجیح دینی چاہیے جو بڑھتی ہوئی مہنگائی، تشدد، جرم اور شدت پسندی کا شکار ہیں۔ یہ مقصد وہ اپنے سیاسی اتحادیوں اور مخالفین کی حمایت کے بغیر حاصل نہیں کر سکتی۔
اسد اقبال بٹ
چئیرپرسن