پریس ریلیز
سیلاب 2022 کے انسانی حقوق پر اثرات پر ایچ آر سی پی کی تحقیقی رپورٹ کا اجراء
کراچی، 19 فروری 2023۔ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے کراچی ادبی میلے میں ”موسمیاتی انصاف کا واضح مطالبہ: سیلاب 2022 کے انسانی حقوق پر اثرات” کے عنوان سے اپنی تحقیق کا اجراء کیا ہے۔
تحقیق نے سیلاب 2022 کہ موسمیاتی انصاف کے زاویے سے جائزہ پیش کیاہے۔ یہ تصور اِس اصول پر مبنی ہے کہ جن لوگوں کو موسمیاتی بحران کا سب سے زیادہ خطرہ درپیش ہوتا ہے اُس کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر بھی وہی ہوتے ہیں ۔ آفت کی وجوہات اور ریاست کی ردِعمل کی صلاحیت کا مختصر ذکر کرتے ہوئے، تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ غیرمحفوظ آبادیوں کے حقوق شدید متاثر ہوئے، خاص طور پر اُن کا زندگی، صحت، خوراک، صفائی، رہائش اور معاش کا حق۔ تحقیق نے دسمبر 2022 میں ایچ آر سی پی کی اعلیٰ سطحی گول میز کانفرنس میں ماہرین کے تجزیے سے بھی رہنمائی حاصل کی ہے، اور پاکستان کے مختلف علاقوں میں سیلاب متاثرہ افراد اور امدادی کارکنان کو انسانی حقوق کے حوالے سے درپیش مشکلات سے متعلق خاص واقعات کا تجزیہ بھی اس کا حصہ ہے۔
تحقیق میں تجویز پیش کی گئی ہے کہ منصوبہ بندی، نفاذ، وسائل کے بہتر استعمال اور ماحولیاتی آفات سے نمٹنے کی تیاری میں موجود نقائص کو دور کرنے کے لیے قومی سطح پر ماحولیاتی تبدیلوں سے نبٹنے کے لیے موزوں منصوبہ اختیار کیا جائے۔ ریاست کو تیاری کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے، مثال کے طور پر یہ کہاگیا ہے کہ خطرے سے دوچار علاقوں کی نشاندہی، قبل از وقت وارننگ سسٹم کا قیام اور کم کاربن خارج کرنے والی ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کی جائے۔ آخر میں یہ سفارش کی گئی ہے کہ،ریاست کو مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانا چاہیے اور سول سوسائٹی کے اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے تاکہ متاثرہ لوگوں کے ساتھ براہ راست جُڑت پیدا کر کے نگرانی کے کام اور خدمات کی فراہمی کے نظام کو اور زیادہ مؤثر کیا جا سکے۔
اگرچہ زیادہ گیسیں خارج کرنے والے ممالک سے معاوضہ حاصل کرنے کے لیے ریاست کی کوششیں قابلِ ستائش ہیں، لیکن یہ یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائيں کہ پاکستان ماحولیاتی بحران کا مقابلہ کر سکے اور اگر غیرمحفوظ آبادیوں کو نقصانات سے بچانا ہے تو ہمیں یہ کام فی الفور کرنا ہو گا۔
حنا جیلانی
چیئرپرسن
رپورٹ اِس لنک پر دستیاب ہے۔